محکمہ بجلی نے صارفین پر بجلی گراتے ہوئے “پوری وادی میں اندھیرا قائم کیا شہرو گام میں بجلی کی آنکھ مچولی سے صارفین ذہنی اضطراب اورشدید پریشانیوں میں مبتلا

YB WEB DESK. Dated: 12/1/2017 9:34:42 PM

سرےنگر یکم دسمبر /سی این آئی / ”محکمہ بجلی نے صارفین پر بجلی گراتے ہوئے “پوری وادی میں اندھیرا قائم کیا۔ادھر جنوب و شمال میں بجلی کی ہاہا کار مچی ہوئی ہے جس کے نتیجہ میں میٹر نصب کئے گئے علاقوں میں محکمہ پی ڈی ڈی کی جانب سے بغیر اعلان بجلی کٹوتی نے بحرانی صورتحال پیدا کردی ہے ۔اس دوران شہرو گام میں بجلی کی آنکھ مچولی نے صارفین کو ذہنی اضطراب اورشدید پریشانیوں میں مبتلا کردیا ہے جبکہ کئی علاقوں میں عوام نے سڑکوں پر سیخ پا ہو کر ” بجلی نہیں تو فیس نہیں“ کے نعرے بھی بلند کئے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق موسم سرما شروع ہوتے ہی وادی میں بجلی کی بحرانی صورتحال پیدا ہوتی ہے اوریہ سلسلہ گذشتہ کئی دہائیوں سے جاری ہے اور اس حوالے سے تمام حکومتیں نہ صرف صارفین کو معقول اور مناسب بجلی کی سپلائی فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہےں بلکہ بجلی کے سپلائی نظام کو درست کرنے میں غیر سنجیدہ کا مظاہرہ کیا ہے ۔ مختلف ضلع مقامات ، قصبہ جات اور دور دراز علاقوں سے نمائندوں کے مطابق بجلی کی ابتر صورتحال اس قدر ہے کہ 24گھنٹوں میں صارفین کو مشکل سے ہی 6یا 8گھنٹے بجلی کی سپلائی فراہم کی جاتی ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ صارفین کو بجلی کی عدم دستیابی کے حوالے کس طرح تکلیف دہ صورتحال سے گذرنا پڑرہاہے۔ اس دوران شہر سرینگر کے جن علاقوں میں محکمہ بجلی نے میٹر نصب کئے اور اس وقت یہ وعدہ کیا کہ اب ان علاقوں میں 24گھنٹے بجلی سپلائی مہیا رہے گی لیکن لوگوں کے بقول ہر روز شام کو بجلی کٹوتی کی جاتی ہے جس کے نتیجہ میں ان علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کو سردیوں کے ان ایام میں شدید تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔اس سلسلے میں سرینگر کے سیول لاینز علاقوں ڈلگیٹ، سو نہ وار، بٹوارہ، پاندریٹھن،اندرانگر،راجباغ،جواہرنگر، سرائے بالا،لالچوک کے علاوہ مضافاتی علاقوں لسجن،سوئیہ ٹینگ،پاد شاہی باغ،سولنہ،رامباغ ،چھانہ پورہ ،نٹی پورہ،نوگام اورپمپوش کالونی وغیرہ میں بجلی کی صورتحال بدتر ہے اور بحرانی صورتحال کی وجہ سے لوگوں کو سردیوں کے ایام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اس حوالے سے شہر خاس میں پوزیشن اس سے بھی بدتر ہے اور لوگ ذہنی تذبذب کے شکار ہو رہی ہے ۔اس دوران مقامی لوگوںنے نمائندے کو بتایا کہ اگرچہ ان علاقوں میں پہلے ہی محکمے کی طرف سے میٹر نصب کئے گئے ہیں اور لوگ باقاعدگی کے ساتھ بجلی فیس بھی ادا کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود بلا وجہ بجلی سپلائی میں کٹوتی کی جاتی ہے۔ادھر شہر سرینگر اور بڈگام اضلاع میں بجلی کی ابتر صورتحال سے صارفین زبردست مشکلات سے دوچار ہیں اور متعدد علاقوں سے لوگ سڑکوں پر نکل کر بجلی کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاج کرتے نظر آئے ہیں جبکہ محکمہ پی ڈی ڈی کے خلاف احتجاج کرنے کے باوجود بھی متعلقہ محکمہ کے افسران ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں جس کے باعث سرینگر اور بڈگام اضلاع کے متعدد یہات گھپ اندھیرے میں ڈوبے رہتے ہیں ۔اس دوران جنوبی کشمیر کے پلوامہ کے کئی علاقوں میں لوگوں نے برقی رو کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے بجلی نہیں تو فیس نہیں کے نعرے بلند کئے۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں گزشتہ6دنوں سے بجلی کی سپلائی بند کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی پرچھو میں بجلی نا ہونے کے برابر تھی اور کھبی کھبار ہی وہ اپنا رخ دکھاتی تھی۔انہوں نے مظاہرین کو کہا کہ بجلی کی یہ صورتحال صرف پلوامہ میں ہی نہیں بلکہ پوری وادی میں ہے۔ادھر کوکرناگ کے علاقے ہلر میں بھی لوگوں نے بجلی کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس موقعہ پر مظاہرین نے انت ناگ کوکر ناگ روڈ پر دھرنا دیا جس کی وجہ سے ٹریفک کی آمدرفت بھی بند ہوئی جبکہ مظاہرین نے کہا کہ ایک طرف محکمہ فیس بھی وصول کرتا ہے اور دوسری طرف بجلی کا نام و نشان بھی نہیں۔نمائندے کے مطابق جنوبی کشمیر کے ہی کامڈ علاقے میں بھی لوگوں نے بھی بجلی کی عدم دستیابی کے خلاف سراپا احتجاج بنتے ہوئے محکمہ بجلی کے خلاف نعرہ بازی کی۔اس سلسلے میں نمائندے نے کہا کہ علاقے میں15دن بجلی کا ٹرانسفارمر جل گیا تھا اور بعد میں جب اس کو نصب کیا گیا تو وہ ایک مرتبہ پھر جل گیا۔مقامی لوگوں نے نے محکمہ کے ملازمین کو نا اہل قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے غلط کنکشن دیکر لوگوں کو اندھیرے میں ڈوبا دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں15دن قبل بجلی کی ترسیلی لائن بھی گر چکی ہے تاہم ابھی تک متعلقہ محکمہ کے ملازمین نے اس کو ٹھیک کرنے کی زحمت بھی گوارا نہیں کی۔

 

Face to Face

Face To Face With Atul Kumar Goel (IPS) DIG, Jammu-Samba-Kathua Range J&K... Read More
 

FACEBOOK

 

Twitter

 
 

Daily horoscope

 

Weather